وظیفہ خواب میں نبیؐ کی زیارت کا خواب کی اقسام

قرآن اور حدیث سے ہمیں پتا چلتا ہے کہ کس طرح نیک اور سچے خواب کے ذریعے اللہ ہمیں مستقبل کے بارے میں اشارے فرماتا ہے۔ یاد رہے یہ کوئی علم نجوم نہیں کوئی خاص پڑھائی نہیں ہے۔ اللہ جس کو چاہتا ہے خبردار کر دیتا ہے، بعض لوگ جعلی پیر فقیر پیسے لے کر لوگوں سے طرح طرح کی کیانیاں سنا کر استخارہ کرنے کے بہانے سے پیسے بٹورتے ہیں اور دوسرے دن جھوٹ کے خواب سنا دیتے ہیں۔

حضرت انسؓ بن مالک سے مروی ہے کہ آپؐ نے فرمایا نیک آدمی اچھا خواب دیکھے تو یہ نبوت کے چھیالیس اجزاء میں سے ایک جز ہے۔

بخاری حدیث

نبوت آپؐ پر ختم ہو گئی ہے آپؐ آخری نبی ہیں اس حدیث کا اشارہ کی مثال- جس طرح اللہ خواب کے ذریعے اپنے نبیوں کو اگاہ کرتا ہے ایسے ہی اپنے نیک بندوں کو بھی اشارے دیتا ہے۔ اسی طرح الہام کے ذریعے بھی بات دل میں ڈال دی جاتی ہے۔ یاد رہے انبیاء کے خواب سو فیصد سچے ہوتے ہیں اور آم لوگوں کے خواب سچ ہوتے بھی ہیں اور کبھی نہیں بھی، یہ فرق ہی ان چھیالیس جز کا نیک لوگوں کا اور نبیوں کا۔


آپؐ نے فرمایا کہ سچا خواب اللہ کی طرف سے ہوتا ہے اور غیر سچا نا پسندیدہ ڈرائونا خواب شیطان کی طرف سے ہوتا ہے۔

آپؐ نے فرمایا تم میں سے جب کوئی شخص اچھا خواب دیکھے تو اللہ کو شکر کرے اور اپنے قریبی احباب سے بیان کرے۔ اور اگر کوئی برا خواب دیکھے تو اللہ سے شیطان کے شر سے پناہ مانگے اور کسی سے خواب بیان نہ کرے۔ دوسری حدیث میں کہ اپنی بائیں جانب تین بار تھوکے اور بسم اللہ پڑھے شیطان اس کو کوئی نقصان نہیں پہنچائے گا۔

خواب میں آپؐ کی زیارت کرنا۔

اس بات پر کسی کو کوئی شک نہیں ہونا چاہیے کہ اللہ جس کو چاہے اپنے نبیؐ کا دیدار کروا دے، اور یہ دیدار کرنے والے کے لیے بڑے نصیب کی بات ہے۔ مگر شیطان اس بات پر بھی لوگوں کو گمراہ کر رہا ہے، آپ لوگوں نے بہت سنا ہو گا کہ بہت سے لوگ آپؐ کے دیدار کا دعوٰ کر چکیں ہیں جھوٹا اور پتا نہیں کیا کیا باتیں بنا رکھیں ہیں۔
اوی بعض لوگ جعلی پیر جعلی عالم جعلی مولوی طرح طرح کے وظیفہ بتاتے ہیں کہ یہ پڑھو تو خواب میں آپؐ کا دیدار ہو گا، سب جھوٹ پر مبنی ہے ایسا کوئی وظیفہ نہیں جس کے خاص پڑھنے سے آپؐ کا دیدار ہو جائے مگر یہ کہ اللہ چاہے۔۔۔

اور سب سے بڑی بات یہ ہے کہ وظیفہ بتانے والا خد اللہ کا بندہ نہیں ہوتا نہیں تو ایسا عمل کرنے کو بلکل بھی نہ کہے سچ تو یہ کہ ان کو شیطان نے گمراہ کر دیا ہے اور بعض اوقات وظیفہ بھی شرکیہ ہوتا ہے۔ کبھی تعویز بھی دیے جاتے ہیں، تو آپ خد سوچ لیں ایسا کرنے سے آپؐ دیدار ہو سکتا ہے میوزک ٹیپ کی نات اور سچے کلمات کو پڑھنے سے کبھی بھی زیارت نصیب نہیں ہو گی۔

خواب میں  آپؐ کی زیارت  کے حوالے سے رائے۔

آپؐ نے فرمایا جس نے مجھے خواب میں دیکھا اس نے واقعی مجھے دیکھا کیونکہ شیطان میرا روب نہیں لے سکتا۔
آپؐ کی زیارت دو طرح کے لوگوں کے لیے ممکن ہے۔
ایک تو صحابہؓ میں سے کسی کو کیونکہ انہوں نے حالت بیداری میں آپؐ کو دیکھا ہے اور وہ خوب جاننے والے ہیں آپؐ کی صورت کو کہ یہ نبیؐ ہی ہیں شیطان نہیں۔ شیطان انکو دوکا نہیں دے سکتا۔

دوسرا وہ شخص جس کو قرآن حدیث کا علم ہو اور آپؐ زندگی کے بارے میں خوب جانتا ہو کہ آپؐ کے بارے میں جو حدیث ہیں اس سے وہ عالم نیک شخص کو پتا چل جائے گا کہ یہ شیطانی خواب ہے یا حقیقی آپؐ کی زیارت ہوئی ہے، کیونکہ خواب دیکھنے والا سیرت نبیؐ پڑھ چکا ہے۔

اب بعص لوگ کہتے ہیں مجھے نبیؐ زیارت ہوئی آپؐ کی داڑھی نہیں تھی -معاذ اللہ –
کوئی کہتا ہے آپؐ مجھ سے ملتے ہیں اور میں واپسی مکہ اور مدینہ کا آپؐ کو کرایہ – ٹکٹ – دیتا ہوں لعنت جھوٹے پر اللہ کی اور کچھ پیر فقیر عامل کہتے ہیں مجھے آپؐ نے نمازیں معاف کر دیں ہیں نماز دل میں ہوتی ہے وغیرہ وغیرہ۔۔۔

سورۃ مائدہ آیات ۳ میں ہے۔
آج کے دن میں نے تمہارے لیے دین کو مکمل کر دیا ہے۔ 
مسلمان کا ایمان ہونا چاہیے کہ آپؐ نے ہمیں سب کچھ بتلا دیا ہے کوئی بھی علم چھپا کے نہیں رکھا اگر اب بھی کوئی شخص یہ کہے کہ مجھے آپؐ نے خواب میں یہ بات بتائی وہ بات بتائی تو پھر اس کا اللہ ہی حافظ ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ کچھ لوگ دنیا میں نام پیسہ بنانے کے لیے اللہ اور رسولؐ پر جھوٹ باندتے ہیں ان کو کوئی خواب نہیں آتا اور کچھ لوگوں کو شیطان گمراہ کرتا ہے خواب میں آ کر کبھی ایک شخص آتا ہے اور نبیؐ ہونے کا داعوٰ کرتا ہے اور کبھی دو شخص آتے ہیں اور ایک کہتا ہے یہ نبیؐ ہیں حقیقت میں یہ شیطان کی گمراہی دوکا ہے۔
اللہ ہم سب کو ایسے فتنے اور شیطانی وسوسے اور گمراہی سے بچا کے رکھے آمین



Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *