جنات کا وجود سچ میں ہے یا پھر محض سب جھوٹ ہے؟

جی ہاں جنات حقیقت میں موجود ہیں اسی لئے اللہ نے قرآن میں ایک سورت الجن نازل فرمائی۔


١  قُلْ أُوحِيَ إِلَيَّ أَنَّهُ اسْتَمَعَ نَفَرٌ مِنَ الْجِنِّ فَقَالُوا إِنَّا سَمِعْنَا قُرْآنًا عَجَبًا

۱  (اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم) آپ کہہ دیں کہ مجھے وحی کی گئی ہے کہ جنوں کی ایک جماعت نے (قرآن) سنا اور کہا کہ ہم نے عجیب قرآن سنا ہے

٢  يَهْدِي إِلَى الرُّشْدِ فَآمَنَّا بِهِ ۖ وَلَنْ نُشْرِكَ بِرَبِّنَا أَحَدًا

۲  جو راه راست کے طرف رہنمائی کرتا ہے۔ ہم اس پر ایمان ﻻ چکے (اب) ہم ہرگز کسی کو بھی اپنے رب کا شریک نہ بنائیں گے

٣  وَأَنَّهُ تَعَالَىٰ جَدُّ رَبِّنَا مَا اتَّخَذَ صَاحِبَةً وَلَا وَلَدًا

۳  اور بیشک ہمارے رب کی شان بڑی بلند ہے نہ اس نے کسی کو (اپنی) بیوی بنایا ہے نہ بیٹا

٤  وَأَنَّهُ كَانَ يَقُولُ سَفِيهُنَا عَلَى اللَّهِ شَطَطًا

۴  اور یہ کہ ہم میں ایک بیوقوف اللہ کے بارے میں خلاف حق باتیں کہا کرتا تھا

٥  وَأَنَّا ظَنَنَّا أَنْ لَنْ تَقُولَ الْإِنْسُ وَالْجِنُّ عَلَى اللَّهِ كَذِبًا

۵  اور ہم تو یہی سمجھتے رہے کہ ناممکن ہے کہ انسانوں اور جنات اللہ پر جھوٹی باتیں لگائیں

جن ۱-۵

اللہ تعالٰی نے قرآن میں تقریباَ چالیس بار سے زیادہ جنات کا ذکر کیا ہے۔



جن کا معنی کیا ہے یعنی لفظی معنی۔

جن کا لفظِ معنی ہے پوشیدہ چیز یعنی ۔ چیز ہو بھی اور نظر نہ آئے لغوی اعتبار سے دیکھیں ماں کے پیٹ میں جو بچہ ہوتا ہے قرآن میں اسکو اور عربی میں لفظ جنین بولا جاتا ہے، کیونکہ ہم بچے کو دیکھ نہیں سکتے محسوس کر سکتے ہیں مثلاَ

  • میموری کارڈ میں موجود ایشیا، تصویر،ویڈیو،آڈیو۔
  • بجلی کو دیکھا نہیں جا سکتا مگر مانتے سب ہیں۔
  • ہوا کو محسوس کر سکتے ہیں دیکھ نہیں سکتے۔
  • کمپیوٹر کی سکرین کے اندر کیا ہے دیکھا نہیں جا سکتا۔
  • مقناطیس کی کشش کو دیکھا نہیں جا سکتا محسوس کر سکتے ہیں۔
  • ایسے ہی بہت سی چیزیں اور بھی ہیں،جنات کا وجود بھی ہی محسوس کر سکتے ہیں دیکھا نہیں جا سکتا جب تک کہ وہ خد کسی شکل کو اختیار نہ کر لیں۔
  • مثلاَ– سانپ کی شکل،کسی انسان کی شکل،کسی کتے کی شکل،کسی بلی کی شکل، بچھو کی شکل وغیرہ۔۔۔

کیا جنات پر ایمان لانا لازمی ہے فرض ہے؟

جی ہاں بلکل جنات پر ایمان لانا کہ وہ موجود ہیں اللہ نے پیدا کیا ہے ایمان کی نشانی ہے۔ اللہ نے قرآن میں مومنوں کو موصوف کیا ہے فرمایا:

٢  ذَٰلِكَ الْكِتَابُ لَا رَيْبَ ۛ فِيهِ ۛ هُدًى لِلْمُتَّقِينَ
۲  اس کتاب (کے اللہ کی کتاب ہونے) میں کوئی شک نہیں پرہیزگاروں کو راه دکھانے والی ہے
٣  الَّذِينَ يُؤْمِنُونَ بِالْغَيْبِ وَيُقِيمُونَ الصَّلَاةَ وَمِمَّا رَزَقْنَاهُمْ يُنْفِقُونَ
۳  جو لوگ غیب پر ایمان ﻻتے ہیں اور نماز کو قائم رکھتے ہیں اور ہمارے دیئے ہوئے (مال) میں سے خرچ کرتے ہیں
٤  وَالَّذِينَ يُؤْمِنُونَ بِمَا أُنْزِلَ إِلَيْكَ وَمَا أُنْزِلَ مِنْ قَبْلِكَ وَبِالْآخِرَةِ هُمْ يُوقِنُونَ
۴  اور جو لوگ ایمان ﻻتے ہیں اس پر جو آپ کی طرف اتارا گیا اور جو آپ سے پہلے اتارا گیا، اور وه آخرت پر بھی یقین رکھتے ہیں

آیات بقرہ 2-4
الحکاف ۲۹
الرحمن ۳۳
الجن ۶

جنات کا ذکر قرآن میں بہت سی آیات اور حدیث میں موجود ہے مگر یہاں چند ایک کا ہی ذکر کیا گیا ہے۔


Please follow and like us:
Pin Share

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *