اسلام میں بدشگونی نحوست اور فال نامے کی حقیقت

عرب لوگ دورے جہالت میں جب کسی سفر پر جانے لگتے تو پرندوں کو دیکھتے اگر تو پرندہ دائیں جانب اڑتا تو وہ سفر پر اچھا سمجھتے اور اگر پرندہ بائیں جانب اڑتا وہ سفر کو بدشگونی یعنی نحوست کا دن سفر سمجھتے اور سفر نہ کرتے۔

اہل عرب اپنی قسمت آزماتے تھے مگر جب اسلام آیا تو اس جہالت کو باطل قرار دیا۔

 جہالت عرب بدشگونی کی بہت سی قسموں سے اپنی قسمت آزماتے۔

اگر راستے میں جاتے کسی بلی کو دیکھ لیا،سفر میں جاتے کوئی ایسا لفظ سن لیا جس نحوست کہلاتا ہو،سفر میں جاتے کوئی کالے رنگ کا جانور دیکھ لیا،سفر میں جاتے کسی ایسے قبیلے کے لوگوں کو دیکھ لیا، سفر میں کوِئی ایسی جگہ دیکھ لی، وغیرہ تو سفر بلکل نہ کرتے اور چند ایسے بدشگونی اور نحوست کے مہینے بھی مقرر کر رکھے تھے جن میں سفر نہیں کرنا۔


نحوست اور فال نامہ

ان سب کاموں کو جو بیان کیا ہے اپر دیکھ کر چند ایسے ماہر لوگ جو جانوروں کو دیکھ سکتے تھے مطلب – ماں کو پتا ہوتا ہے اس کا بچہ رو رہا ہے اس کو کیسے چپ کروانا ہے – ایسے ہی چند لوگ جن کا جانوروں سے لگائو تھا اور کچھ علم بھی تھا شیطانی انہوں نے فال نکالنے کا کام شروع کیا نام بھی اور دام بھی۔۔۔ یہ کام ایسے چلا کے آپ اندازہ لگا لیں اللہ نے آیات نازل فرما دی۔ جہالت میں سب سے پہلے لوگ تیر لگانے سے اپنی قسم کا حال معلوم کرتے تھے، یعنی کچھ تکڑوں پر لکھ کر – میں یہ کام اللہ کی مرضی سے کرو؟ میں یہ کام اللہ کی مرضی سے نہ کرو؟ پھر تیر سے نشانہ لگاتے اور قسمت آزماتے۔



سورہ المائدہ  

۳  تم پر حرام کیا گیا مردار اور خون اور خنزیر کا گوشت اور جس پر اللہ کے سوا دوسرے کا نام پکارا گیا ہو اور جو گلا گھٹنے سے مرا ہو اور جو کسی ضرب سے مر گیا ہو اور جو اونچی جگہ سے گر کر مرا ہو اور جو کسی کے سینگ مارنے سے مرا ہو اور جسے درندوں نے پھاڑ کھایا ہو لیکن اسے تم ذبح کر ڈالو تو حرام نہیں اور جو آستانوں پر ذبح کیا گیا ہو اور یہ بھی کہ قرعہ کے تیروں کے ذریعے فال گیری کرو یہ سب بدترین گناه ہیں، آج کفار تمہارے دین سے ناامید ہوگئے، خبردار! تم ان سے نہ ڈرنا اور مجھ سے ڈرتے رہنا، آج میں نے تمہارے لئے دین کو کامل کردیا اور تم پر اپنا انعام بھرپور کردیا اور تمہارے لئے اسلام کے دین ہونے پر رضامند ہوگیا۔ پس جو شخص شدت کی بھوک میں بے قرار ہو جائے بشرطیکہ کسی گناه کی طرف اس کا میلان نہ ہو تو یقیناً اللہ تعالیٰ معاف کرنے واﻻ اور بہت بڑا مہربان ہے


آج کل بدشگونی فال اور نحوست جو دورے جہالت سے جا ملا۔

  • گھر پر کوے کی آواز آنے سے مہمان آنے کی خبر
  • اگر کسی کو جھاڑو سے مارو تو وہ بچہ سوکھ جائے گا
  • شام یا رات کو مرغا آذان دے تو اس کو ذبح کر لو 
  • دائیں اور بائیں ہاتھ پر خارش ہونے سے دولت آنے جانے کی علامت
  • پائوں میں خارش  سفر کے آنے جانے کی علامت
  • آنکھ کا پھڑکنا۔۔۔
  • شیشہ ٹوٹ جانا
  • دودھ گرجانا۔
  • کسی نئی  دلہن کے گھر آنے سے نحوست اور بدشگونی۔


سورہ عراف 

۱۳۰  اور ہم نے فرعون والوں کو مبتلا کیا قحط سالی میں اور پھلوں کی کم پیداواری میں، تاکہ وه نصیحت قبول کریں

۱۳۱  سو جب ان پر خوشحالی آجاتی تو کہتے کہ یہ تو ہمارے لیے ہونا ہی چاہئے اور اگر ان کو کوئی بدحالی پیش آتی تو موسیٰ (علیہ السلام) اور ان کے ساتھیوں کی نحوست بتلاتے۔ یاد رکھو کہ ان کی نحوست اللہ تعالیٰ کے پاس ہے، لیکن ان کے اکثر لوگ نہیں جانتے


سورہ بنی اسرائیل 

۱۳  ہم نے ہر انسان کی برائی بھلائی کو اس کے گلے لگا دیا ہے اور بروز قیامت ہم اس کے سامنے اس کا نامہٴ اعمال نکالیں گے جسے وه اپنے اوپر کھلا ہوا پالے گا


سورہ یسین 

۱۸  انہوں نے کہا کہ ہم تو تم کو منحوس سمجھتے ہیں۔ اگر تم باز نہ آئے تو ہم پتھروں سے تمہارا کام تمام کردیں گے اور تم کو ہماری طرف سے سخت تکلیف پہنچے گی

۱۹  ان رسولوں نے کہا کہ تمہاری نحوست تمہارے ساتھ ہی لگی ہوئی ہے، کیا اس کو نحوست سمجھتے ہو کہ تم کو نصیحت کی جائے بلکہ تم حد سے نکل جانے والے لوگ ہو


سورہ النمل 

۴۷  وه کہنے لگے ہم تو تیری اور تیرے ساتھیوں کی بدشگونی لے رہے ہیں؟ آپ نے فرمایا تمہاری بدشگونی اللہ کے ہاں ہے، بلکہ تم فتنے میں پڑے ہوئے لوگ ہو


سورہ النساء 

۷۸  تم جہاں کہیں بھی ہو موت تمہیں آپکڑے گی، گو تم مضبوط قلعوں میں ہو، اور اگر انہیں کوئی بھلائی ملتی ہے تو کہتے ہیں کہ یہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہے اور اگر کوئی برائی پہنچتی ہے تو کہہ اٹھتے ہیں کہ یہ تیری طرف سے ہے۔ انہیں کہہ دو کہ یہ سب کچھ اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہے۔ انہیں کیا ہوگیا ہے کہ کوئی بات سمجھنے کے بھی قریب نہیں

۷۹  تجھے جو بھلائی ملتی ہے وه اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہے اور جو برائی پہنچتی ہے وه تیرے اپنے نفس کی طرف سے ہے، ہم نے تجھے تمام لوگوں کو پیغام پہنچانے واﻻ بنا کر بھیجا ہے اور اللہ تعالیٰ گواه کافی ہے


آپؐ نے فرمایا: بدشگونی شرک ہے بدشگونی شرک ہے بدشگونی شرک ہے ہم میں سے ہر ایک کے دل میں برا شگون پیدا ہو سکتا ہے، مگر اللہ پر یقین رکھے تو اللہ اس کو دور کر دیتا ہے۔


آپؐ نے فرمایا متعدی بیماری، بدشگونی، الو اور سفر، اور مہینوں کا شمار نحوست کا تصور غلط ہے۔

 حاکم،نسائی،احمد


Please follow and like us:
Pin Share

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *