سید عاصم منیر احمد شاہ پاکستانی جنرل اور موجودہ چیف آف آرمی سٹاف

سید عاصم منیر احمد شاہ، جو کہ پاکستانی فوج کے جنرل اور موجودہ چیف آف آرمی سٹاف ہیں، نے پاکستان کے دفاع اور استحکام کے لیے متعدد اہم اقدامات کیے ہیں۔ ان کی قیادت میں، پاکستانی فوج نے ملک کی سرحدوں کی حفاظت کو یقینی بنانے اور اندرونی سلامتی کے مسائل پر قابو پانے کے لیے مؤثر اقدامات کیے۔

  1. انسداد دہشت گردی کی کارروائیاں: جنرل سید عاصم منیر نے دہشت گردی کے خلاف کارروائیوں میں اہم کردار ادا کیا۔ ان کی قیادت میں، پاکستانی فوج نے دہشت گرد گروہوں اور انتہاپسندی کے خاتمے کے لیے کئی آپریشنز کیے تاکہ ملک میں امن و امان بحال ہو سکے۔
  2. بارڈر مینجمنٹ: پاکستان کے مختلف سرحدی علاقوں، خاص طور پر افغانستان اور بھارت کے ساتھ ملحقہ علاقوں میں سرحدی سیکیورٹی کو مضبوط بنانے کے لیے اقدامات کیے گئے۔ جنرل عاصم منیر نے بارڈر مینجمنٹ کو بہتر بنانے اور سرحدی خلاف ورزیوں کو روکنے کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال اور جدید دفاعی حکمت عملیوں کو اپنایا۔
  3. ملکی دفاعی حکمت عملی: انہوں نے ملکی دفاعی حکمت عملی کو مضبوط کرنے کے لیے نئے منصوبے بنائے، جن میں جدید اسلحہ، فوجی تربیت، اور دفاعی صنعت کو اپ گریڈ کرنا شامل ہے۔ ان کا مقصد پاکستان کی فوج کو خطے میں ایک مضبوط قوت کے طور پر برقرار رکھنا ہے۔
  4. انسانی ہمدردی کے اقدامات: جنرل سید عاصم منیر نے فوجی آپریشنز کے علاوہ قدرتی آفات کے دوران بھی فوج کی مدد فراہم کی۔ سیلاب، زلزلوں، اور دیگر آفات کے دوران فوج نے عوام کی مدد کی اور بحالی کے کاموں میں حصہ لیا، جس کی نگرانی انہوں نے خود کی۔
  5. بین الاقوامی تعلقات: جنرل عاصم منیر نے بین الاقوامی سطح پر پاکستان کی فوجی اور سفارتی پوزیشن کو مضبوط کرنے کے لیے کوششیں کیں۔ ان کی قیادت میں پاکستان نے اپنے دوست ممالک کے ساتھ فوجی تعاون بڑھایا اور خطے میں امن کے فروغ کے لیے کردار ادا کیا۔

ان تمام اقدامات نے پاکستان کی اندرونی اور بیرونی سیکیورٹی کو مضبوط بنانے میں مدد دی ہے اور ان کی قیادت میں فوج نے ملک کی حفاظت اور استحکام کے لیے مؤثر کردار ادا کیا ہے۔

instagram ISPR General Syed Asim Munir COAS “Pakistan Army

پاکستان نے 2023 سے 2024 تک مختلف شعبوں میں ترقی حاصل کی ہے، لیکن یہ ترقی مختلف عوامل پر منحصر رہی ہے۔ اس دوران حکومت نے مختلف منصوبے شروع کیے، جن کا مقصد معیشت، توانائی، تعلیم، اور صحت کے شعبوں میں بہتری لانا تھا۔

معاشی ترقی کی بات کی جائے تو پاکستان نے عالمی مالیاتی اداروں اور دوست ممالک سے تعاون حاصل کرنے کی کوششیں کیں تاکہ قرضوں کی ادائیگی اور مالی بحران پر قابو پایا جا سکے۔ زرعی شعبے میں بھی کئی اصلاحات متعارف کروائی گئیں تاکہ کسانوں کو جدید تکنیکی وسائل فراہم کیے جا سکیں۔

تعلیم کے میدان میں کچھ بہتری آئی ہے، لیکن ابھی بھی نظامِ تعلیم کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔ جدید تعلیمی پروگرامز اور ڈیجیٹل لرننگ پلیٹ فارمز کے ذریعے طلباء کو بہتر مواقع فراہم کیے گئے۔ صحت کے شعبے میں بھی کچھ پیش رفت ہوئی، جیسے کہ نئے ہسپتالوں کی تعمیر اور طبی سہولتوں کی فراہمی میں اضافہ۔

توانائی کے شعبے میں پاکستان نے مختلف منصوبے شروع کیے تاکہ بجلی کی پیداوار میں اضافہ ہو اور لوڈ شیڈنگ پر قابو پایا جا سکے۔ ملک نے قابلِ تجدید توانائی کے منصوبے بھی شروع کیے تاکہ توانائی کے مسائل کو مستقل بنیادوں پر حل کیا جا سکے۔

تاہم، مہنگائی اور سیاسی عدم استحکام جیسے چیلنجز ابھی بھی موجود ہیں جو کہ پاکستان کی ترقی کی راہ میں رکاوٹ بنے ہوئے ہیں۔ مجموعی طور پر، پاکستان نے کچھ شعبوں میں پیش رفت کی ہے لیکن ابھی مزید محنت اور منصوبہ بندی کی ضرورت ہے تاکہ عوام کی زندگیوں میں حقیقی تبدیلی لائی جا سکے۔

اہم فیصلے

جنرل عاصم منیر کا آرمی کمانڈ سنبھالتے ہی پاکستان ترقی کی طرف چلنا شروع ہو گیا، کچھ ایسے فیصلے کرنا پڑھ لوگوں کے نا چاہتے ہوئے بھی جیساکہ 2024 کے الیکشن میں پی ایم ایل نون کو حکومت میں لانا اور وہ فیصلے کرنا جو پاکستان اور پاکسان کے لوگوں کے لئے بہتر تھے۔ مگر پاکستان کے لوگ ایسے ہر فیصلہ سے نا خوش ہوے۔

حکومت کی تبدیلی اور گہرے زخم

ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کی یہ حکومت اور موجودہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر مل کر وہ کام کر رہے ہیں جو کسی نے آج تک پاکستانی تاریخ میں نہیں کیا،خاص طور پر بھارت کے خلاف۔

  • 1۔ جیسا کہ سیکھ لوگوں کو بھارت حکومت کے خلاف کرنا تحریک خالصتان چلوانا۔
  • 2۔ بنگلادیش میں طلباء سے حسینہ واجد کی حکومت گرانا۔
  • ۳۔ جاپان کے ہاتھوں بھارت حکومت کو زلیل کروانا۔
  • 4۔ کینیڈا بھارتی سفیروں کو ملک بدر کرنا وغیرہ۔۔۔۔

بھارت کا کہنا ہے یہ جو کچھ بھی ہو رہا ہے اس کے پیچھے پاکستان کا بہت بڑا ہاتھ ہے، جو بین الاقوامی طور پر پاکستان بھارت کو مختلف ہتھ کنڈوں سے کمزور کرنے کی کوشش کر رہا ہے، جو کہ کافی حد تک کامیاب بھی نظر آ رہا ہے۔

Please follow and like us:
Pin Share

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *